چھوٹی سی بات

بی بی سی میں ایک تصویر پر نظر پڑی اور میرا خیال ہے یہ طریقہ درست نہیں‌ ہے۔۔ وجہ درست ہوسکتی ہے طریقہ درست نہیں‌ ہے۔

اگر یہ جائز طریقہ ہے تو کل ایک امریکی بچہ سعودی عرب کے پرچم پر پیر رکھ کر کھڑا ہوتو ہماری چیخیں نہیں‌ نکلنی چاہییں۔۔

دوسری چھوٹی سی بات۔
ابھی “گومشرف” کی بازگشت ختم بھی نہیں ہوئی اور اس قوم نے ایک اور آرمی چیف کی بلائیں لینا شروع کردیں۔ بلے بھئی بلے‌

آپ کے تبصرے۔ اب تک کل تعداد ۔ (6)

بدتمیز

September 16th, 2008 at 2:45 pm    


بالکل یہ بات میں لوگوں کو سمجھا سمجھا کر عاجز آ گیا ہوں کہ امریکی عوام اور امریکی جھنڈے کی اپنی الگ پہچان اور عزت ہے۔ ان کا بش سے کچھ لینا دینا نہیں اگر امریکہ میں بش کے پیرو کا رہیں تو بش کے مخالف بھی۔ اور ہمارے عوام سب کو ایک لاٹھی سے ہانکتے ہیں اور امریکی جھنڈے کو دیکھ کر ایسے بدکتے ہیں جیسے پتہ نہیں کیا آفت آ گٕی۔

عدنان مسعود

September 17th, 2008 at 6:11 am    


بہت خوب کہا محترمی راشد صاحب۔
شاید کہ ترے دل میں اتر جاے مری بات۔

ڈفر

September 17th, 2008 at 6:37 am    


تلیم دی کمی

میرا پاکستان

September 17th, 2008 at 10:43 am    


ہم لوگ تو انسان ہیں‌ہی نہیں بلکہ گائے بکریاں‌ہیں‌جن کو جدھر چاہے ہانک لو۔ ڈفر کی بات درست ہے تعلیم کی کمی ہے مگر حکومت اس طرف کبھی دھیان نہیں‌دے گی کیونکہ پڑھی لکھی عوام سب کیلیے خطرہ ہو گی۔

راشد کامران

September 17th, 2008 at 2:26 pm    


بدتمیز ۔ میں نے اس سلسلے میں آپ کی پوسٹ پڑھی ہیں لیکن کم لوگ اس بات کو مناسب طور پر سمجھ پاتے ہیں۔۔ جس اسٹیریو ٹائپنگ کا الزام مغرب کو ہمارے یہاں‌ عموما دیا جاتا ہے مجموعی طور پر مغرب کی طرف ہمارا رویہ کوئی مختلف نہیں بلکہ چند چیزوں‌میں دو ہاتھ آگے ہی ہے۔

عدنان صاحب اللہ کرے کہ دل میں بات اترے اور لوگ کم از کم احتجاج کرتے ہوئے یہ جان سکیں کہ کس کے خلاف ہیں اور کس کے حق میں۔

ڈفر۔۔ تعلیم کی کمی اس سے زیادہ شعور کی کمی ۔۔ یہ ڈرامہ تو میں نے کراچی کے کالجوں اور جامعات کے اندر دیکھا ہے جہاں‌ تعلیم کی کمی تو نہیں شہور اور آگہی کا شدید فقدان ہے۔

افضل صاحب‌۔ گائے بکریاں بھی الٹی طرف ہانکنے پر مزاحمت کرتی ہیں ۔۔ تعلیم یافتہ قوم واقعی اسٹیٹس کوو کے لیے بڑا خطرہ ہے ۔

Ibn-e-Zia » پرچم

October 6th, 2008 at 5:24 am    


[…] راشد کامران نے پچھلے دنوں بی بی سی کی ایک تصویر کی طرف توجہ دلائی تھی جس میں ایک معصوم بچہ امریکی پرچم اپنے پاؤں تلے روند رہا تھا۔ یقینا اس بچے کو ادراک بھی نہیں ہوگا کہ وہ کیا کررہا ہے اور یہ عمل اس کے پیچھے موجود ہجوم میں سے کسی صاحب کی کارستانی ہوگا۔ یہاں یہ کوئی نئی بات نہیں۔ ہم اپنے دشمنوں کے خلاف دل کی بھڑاس اسی طرح نکال کر سمجھتے ہیں کہ ہم اپنا فرض ادا کرچکے۔ راشد کامران نے یہ نکتہ اچھا اٹھایا کہ اگر کل کو کوئی امریکی بچہ سعودی پرچم پر پیر رکھ کر کھڑا ہوجائے تو کیا ہم اعتراض نہیں کریں گے؟ […]

اس بارے میں اپنی رائے کا کھل کر اظہار کریں

Name *

Mail *

Website